0

ایران ۔۔ اسرائیل جنگ ۔ ۔۔عربوں کی منافقت اور پاکستانی حکمرانوں کی غلامی

ایران ۔۔ اسرائیل جنگ ۔ ۔۔عربوں کی منافقت اور پاکستانی حکمرانوں کی غلامی

تحریر: ملک وسیم اختر

دنیا ایک نازک دوراہے پر کھڑی ہے۔ مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر خون میں نہا رہا ہے، لیکن اس بار معاملہ صرف فلسطین یا لبنان تک محدود نہیں بلکہ ایران اور اسرائیل براہِ راست آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ یہ وہ جنگ ہے جس میں صرف بارود نہیں، ضمیر، غیرت اور غلامی کا بھی امتحان ہو رہا ہے۔

ایران، جسے مغرب نے دہائیوں سے دہشت گردی کا مرکز بنا کر پیش کیا، آج عملاً واحد مسلمان ریاست کے طور پر امریکہ اور اسرائیل کی کھلم کھلا بدمعاشی کے خلاف سینہ تان کر کھڑا ہے۔ ایران نے نہ صرف زبانی مذمت کی، بلکہ عسکری اور سفارتی محاذ پر بھی اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے۔ چاہے وہ حماس کی حمایت ہو یا حزب اللہ کی مدد، ایران نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا۔

دوسری طرف عرب حکمران، جن کی تاریخ غلامی اور منافقت سے بھری ہوئی ہے، آج بھی اسی ڈگر پر گامزن ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین جیسے ممالک اسرائیل سے سفارتی مراسم قائم کر چکے ہیں، گویا فلسطینی شہداء کے خون پر کاروباری سودے بازی ہو رہی ہو۔ یہ وہی عرب دنیا ہے جو دعویٰ تو امت مسلمہ کی قیادت کا کرتی ہے، مگر عملی طور پر امریکہ اور اسرائیل کے غلام بن چکی ہے۔

اور اب ذکر پاکستان کا — جو ایٹمی قوت ہے، مگر ضمیر اور قیادت کے معاملے میں کمزور تر۔ آج جب ایران اسرائیل اور امریکہ کے خلاف کھڑا ہے، تو پاکستان میں قومی سلامتی کا اجلاس بلایا گیا۔ مگر کیا حیرت کی بات ہے کہ پورے اجلاس میں امریکہ کا نام تک لینا گوارا نہ کیا گیا۔ وہی امریکہ جو اسرائیل کو ہر ممکن عسکری، مالی اور سیاسی امداد دے رہا ہے، اور مسلم دنیا میں تباہی کا ذمہ دار ہے، اُس کا نام تک لینا “خطرہ” سمجھا گیا۔ نہ کوئی مذمت، نہ کوئی سفارتی مؤقف — صرف خاموشی اور بے حسی۔

یہ خاموشی خود ایک جرم ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے حکمران اور جرنیل آج بھی ڈالروں، قرضوں اور بیرونی دباؤ کے اسیر ہیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں، جن کے منہ سے عوامی مسائل کا نام تک سننا محال ہے، اب عالمی غیرت کے محاذ پر بھی شرمناک خاموشی اختیار کر چکی ہیں۔

پاکستانی فوج، جو “ہمیشہ تیار” ہونے کا نعرہ لگاتی ہے، آج اپنے اصل دشمن امریکہ اور اسرائیل کے خلاف لب کشائی سے بھی قاصر ہے۔ شاید ڈالروں کے عوض غیرت، حمیت اور ایمان بھی فروخت ہو چکے ہیں۔

ایران اس وقت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی امید بن چکا ہے۔ اس نے پوری دنیا کو بتا دیا کہ اگر نیت خالص ہو اور قیادت باہمت ہو، تو امریکہ جیسے فرعون کو بھی للکارا جا سکتا ہے۔

وقت آ چکا ہے کہ پاکستان اب فیصلہ کرے — ہم کب تک عرب منافقین اور مغربی غلاموں کی صف میں کھڑے رہیں گے؟ کیا ہمیں ایران کی مثال سے کچھ سیکھنا بھی ہے یا نہیں؟ کیا ہم حق کے ساتھ کھڑے ہوں گے یا صرف “غیرجانبدار” رہ کر اپنے ضمیر کا قتل کرتے رہیں گے؟

یاد رکھیں، یہ جنگ صرف ایران کی نہیں — یہ پوری مسلم دنیا کی غیرت، حمیت اور وجود کی جنگ ہے۔
اسلام زندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں